Wednesday, December 2, 2009

چمکنی گولڈ کپ فٹبال ٹورنامنٹ کی ٹرافی چمکنی کلب اپنے نام کرلی


رپورٹ وتصاویر :غنی الرحمن
بین الاقوامی سطح پر کھیلوںکی دنیا میں ملک کے دیگر صوبوں کی دیہی علاقوں کی طرح صوبہ سر حد کی مٹی بڑی زر خیز ہے جہاںکے کھلاڑیوںنے قومی ٹیموں کا حصہ بن کر پاکستان کا نام روشن کرنے میں اپنا کلےدی کردار اداکےا ہے کیونکہ دیہی علاقوں میںپنا ہ ٹیلنٹ موجود ہے اگر حکومت نے سابقہ ادوار کی طرح دیہی علاقوںپر توجہ دی اور سپورٹس کمپلےلس بنائے گئے تو ےقیناًکافی ٹیلنٹ سامنے آنے میں مدد ملے گی۔جدید سہولیات سے محروم دیہی علاقوں کے نوجوان کھلاڑی اورارگنائزر اپنی مددآپ کے تحت علاقے میں ٹورنامنٹس کا انعقاد کرکے لوگوںکیلئے مثبت تفریح کی فراہمی کی کوششےں کررہے ہیں۔ اسی طرح پشاورکے نواحی علاقہ چمکنی مےں چمکنی گولڈ کپ فٹبال ٹورنامنٹ کا انعقاد کےا گےا جسمیںضلع بھر سے14 ٹیموں نے حصہ لےا چمکنی کے ہائی سکول میں منعقد ہونیوالے اس ٹورنامنٹ میں بچے،جوان اوربزرگ افراد بھی بھر پورطریقے سے حصہ لےکرٹورنامنٹ کے تمام میچوں میں بیٹھ کر لطف اندوز ہوتے رہے ٹورنامنٹ کا فائنل میچ چمکنی فٹ بال اورایچ ایف سی کی کلبوں مابین کھےلا گےا اور اس میچ میں چمکنی فٹبال کلب نے ایچ اےف سی کو تین کے مقابلے میں چار گول سے ہراکرفاتح ہونے کااعزاز حاصل کےا۔ کوارٹرفائنل میچ میں چمکنی فٹ بال کلب نے شاہ عالم کلب کو ایک مقابلے میں تین گول سے ہراکر سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کرلیا تھا ۔ فٹ بال کلب چمکنی اور شاہ عالم کلب کے مابین ایک سنسی خیز مقابلے میں دونوں ٹیموں کی جانب سے کھلاڑیوں نے بہترین پرفارمنس کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک دوسرے پر گول کرانے کی کوششیں کی لیکن کھیل کے آخری لمحات تک مقابلہ برابر رہا تاہم فیصلہ پینلٹی ککس کے ذریعے کرنا پڑاجسمیں شاہ عالم کلب کو ایک مقابلے میں تین گول سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ چمکنی فٹبال کلب کی جانب سے نوازاحمد ،ہمایون اور محمد آصف نے ایک ایک جبکہ شاہ عالم کی جانب سے واحد گول عاصم نے کیا جبکہ ایچ ایف سی نے بھی کوارٹرفائنل میچ میںاپنے مدمقابل ٹیم کو ہراکر سیمی فائنل میں پہنچ گیا سیمی فائنل میں ایچ ایف سی نے بہادر کلب کو ایک گول سے ہراےا، اس میچ کے پہلے ہاف میں دونوں جانب سے کھلاڑیوں نے بہترین کھیل کامظاہرہ کیا جسکی وجہ سے کوئی بھی ٹیم گول نہ کرسکی جبکہ دوسرے ہاف میں ایچ ایف سی کی جانب سے نواز احمد نے ایک قیمتی گول کرنے میں کامیاب ہو گئے اور انکی برتری میچ کے اختتام تک برقراررہی اسی طرح چمکنی کلب نے بھی سیمی فائنل میچ میں حرےف کو ہراکر فائنل کیلئے کوالیفائی کرلیا۔ فائنل میچ کے پہلے ہاف میںایچ ایف سی کے شہاب نے گول کرکے اپنی ٹیم کوایک گول سے برتری دلادی جسکے بعداسی ہاف کے آخر میں چمکنی کلب کے عبداللہ بھی گول کر تے ہوئے میچ کو برابرکردیا ۔دوسرے ہاف میں ایچ ایف سی کے گول کےیر نے بہتر دفاع کرتے ہوئے کئی یقینی گول کو ناکام بنادیئے جسکے باعث فیصلہ پینلٹی ککس کے ذریعے کیا گیاتوچمکنی کلب کی جانب سے باسط ،مسقط اوربلال نے ایک ایک جبکہ ایچ ایف سی کی طرف سے ہمایون نے ایک گول کیا۔اس موقع پرسابق ایم پی اے خالد وقار چمکنی مہمان خصوصی تھے جنہوں نے کھلاڑیوں میں ٹرافیاں تقسیم کئے جبکہ مین آف دی میچ عبداللہ اورٹورنامنٹ میںبہترین کھلاڑی کی ایوارڈ باسط کو دیدیا گیا ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی سابق رکن سر حد اسمبلی خالد وقار چمکنی ایڈوکےٹ نے کہاکہ چمکنی میں ہاکی ،فٹبال کرکٹ اوروالی بال سمیت دیگر کھیلوں کاٹیلنٹ موجود ہے اور اس ٹیلنٹ کو سامنے لانے کیلئے بنیادی سہولیات کی شدید کمی ہے انہوںنے کہاکہ سابق دور حکومت میںانہوںنے علاقے میں سٹےڈیم کی تعمیر کیلئے 16لاکھ روپے مختص کئے تھے جس پر ابھی تک کا م شرو ع نہ ہو سکا ۔ انہوںنے کہاکہ نوجوان نسل کو کھیلوںکی جانب راغب کرنے کیلئے انہےں بنیادی سہولیات مہیا کرنے کیلئے چمکنی میں بین الاقوامی معیار کیمطابق سپورٹس کمپلیکس کی اشد ضرورت ہے جسکے باعث ٹیلنٹ سامنے لانے میں مدد ملے گی ۔

No comments: